طلعت سیما اپنے قلمی نام سیما صدیقی سے جانی جاتی ہیں۔ آپ ۷ مارچ ۱۹۶۳ء کو کراچی میں پیدا ہوئیں۔ کراچی ہی کے ایک مقامی ادارے سے بی اے اور بی ایڈ کی ڈگری حاصل کی۔ ماہنامہ آنکھ مچولی، ماہنامہ ساتھی، دعوۃاکیڈمی سے متعدد انعامات حاصل کرنے کا اعزاز آپ کو حاصل ہے۔ امن کے موضوع پر یونی سیف کی طرف سے بہترین کہانی لکھنے پر سند توصیف کی بھی مستحق ٹھہریں۔
اشتیاق احمد نے سیما صدیقی کی تخلیقی صلاحیتوں کو دریافت کیا۔ سیما صدیقی لکھتی ہیں:
ہمارے لکھنے لکھانے کا آ غاز خطوط نگاری سے ہوا۔ اشتیاق احمد صا حب کے نا ولو ں پہ تبصرہ لکھا کرتے تھے۔
اُنھوں نے کہا: ’’آ پ کہانیاں کیوں نہیں لکھتیں؟ آ پ لکھ سکتی ہیں!‘‘ یہ ہمارے لیے ایک انکشاف ہی تھا۔ بہر حا ل ابتدا میں لا ش کا فرار جیسی پرا سرار کہانیاں لکھنے کی کو شش کی، بعد میں طنزومز اح پر مبنی تحریریں لکھنے لگے۔ معلو م ہوا کہ نانا مرحوم کے لکھنے لکھانے کے جرا ثیم ہم تک آپہنچے۔ یہی وجہ ہے کہ تقر یباً سب ہی بہنیں نا ئلہ صدیقی، بینا صدیقی، گل ِ رعنا کی تحریریں مختلف رسائل میں شائع ہونے لگیں۔
روز نامہ جنگ کی ’شبا نہ شفیق‘ نے ہم سے فیچر اور مضا مین لکھو ائے تو ’رابطہ انٹر نیشنل ‘کے’ جناب عبدالسلام سلا می ‘ اور ’جنا ب کلیم چغتائی‘نے فکا ہیہ مضا مین، انٹرویواور سروے کروائے۔ ’ڈاکٹر طاہر مسعود ‘ نے آ نکھ مچولی کے لیے بچوں کی مزا حیہ تحریریں لکھوائیں تو ’جناب مسعود احمد بر کاتی ‘ نے ’طب ‘ کے سنجیدہ رسا لے ہمدرد صحت میں ہم سے ’طنز و مزاح‘پر مبنی مضا مین لکھوا لیے۔ ماہ نامہ ٹی وی ٹا ئمز کے ’وسیع قریشی ‘نے ہم سے شو بز پر لکھوایا۔ ایک سال ’جناب سلیم مغل ‘کے ادارے ’فائن لائن ‘میں کام کر کے ہم نے ’صحا فتی تجربہ ‘حاصل کیا۔آ نکھ مچولی بند ہوا تو ماہنامہ ساتھی ہمیں لے کر چلنے لگا۔
آپ کی جن جنجال میں اور گیدڑ بھبکی دو کتابیں شائع ہوئی ہیں۔
معیاری ادبِ اطفال کے فروغ کے لیے بنائی جانے والی ویب سائٹ چراغ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ ہمارے پیشِ نظر پاکستان میں ادبِ اطفال کی تاریخ، تحقیق اور تنقید کو فروغ دے کر نئے رجحانات اور معیارات کی تشکیل ہے۔تاکہ ملکِ عزیز میں ادبِ اطفال روز افزوں ترقی کی جانب گامزن ہوسکے۔مزید براں ادبِ اطفال سے وابستہ مصنّفین اور محققین کے بنیادی کوائف اور منتخب تحریریں اس ویب سائٹ پر ملاحظہ کی جاسکیں گی۔
Chragh ©2023 All rights reserved